رسولِ کریم ﷺ نے انتہائی درد بھری نصیروں اور محبت بھرے لہجے میں ارشاد فرمایا:
"اس شخص کی ناک خاک آلود ہو گئی! ناکام و نامراد ہو گیا! خسارے میں پڑ گیا!"
آپ ﷺ نے یہ الفاظ تین مرتبہ دہرائے تاکہ بات کی اہمیت دلوں میں اُتر جائے۔
صحابۂ کرامؓ نے نہایت ادب کے ساتھ عرض کیا:
"یا رسولَ اللّٰہ ﷺ! وہ کون ہے جس کے بارے میں آپ نے ایسا فرمایا؟"
آپ ﷺ نے فرمایا:
"وہ شخص جس نے اپنے والدین یا ان میں سے کسی ایک کو بڑھاپے کی حالت میں پایا، پھر بھی ان کی خدمت کر کے جنت کا دروازہ اپنے لیے نہ کھولا… وہ محروم ہی رہا!"
یعنی والدین کے بڑھاپے میں خدمت کا موقع مل جانا دراصل جنت کا سب سے آسان راستہ ہے۔
جو شخص اس سنہری موقع کو گنوا دے، حقیقت میں وہ بہت بڑا خسارہ اٹھا لیتا ہے۔
📗 (صحیح مسلم: 6510)
